اسمبلی کی معمول کی کاروائی روک کر اس اہم مسئلے پر بحث کرنے کی اجازت دی جائے وہ یہ کہ پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) کی منصوبہ بندی پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں ۔اس منصوبے کی لاگت انچاس(49) ارب روپے سے بڑھ کر 75ارب روپے تک پہنچ چکی ہے منصوبے کو چھ ماہ میں مکمل کیا جانا تھالیکن ایک سال گزرنے کے بعد بھی تکمیل کے آثار نظر نہیں آتے۔ہشتنگری میں نو تعمیر شدہ ٹریک کو دوبارہ اکھاڑا جارہاہے۔اخباری اطلاعات کے مطابق نصب شدہ جنگلے چوری ہورہے ہیں۔اس خطیر لاگت کے پراجیکٹ کی خراب منصوبہ بندی اور تعمیر فوری توجہ کی متضافی ہے۔زمہ دار کا تعین ہونا چاہیے۔