اسمبلی کی کارروائی روک کر ایک اہم مسئلے پر بات کرنے کی اجازت دے دی جائے وہ یہ کہ کرنل شیر خان کیڈٹ کالج جو کہ ایک شہید مجاہد کے نام پر بنایا گیا تاکہ اُس طرح کے بہادر جوانوں کو تربیت دے کر ملک و قوم کے دفاع کے لئے مزید کرنل شیر پیدا کئے جاسکیں۔ لیکن افسوس سے یہ کہنا پڑتا ہے کہ اس کالج کی انتظام ایسے لوگوں کو سونپا گیا ہے جو بچوں کو کرنل شیر بنانے کی بجائے کالج سے نکالنے پر تُلے ہوئے ہیں۔ اور قوم کے معماروں کا مستقبل اپنی نااہلی کی وجہ سے تباہ کررہے ہیں۔ نظم و ضبط قائم نہ رکھنے اور پسند و ناپسند پر بچوں کے ساتھ زیادتی پر اُترآئے ہیں۔جناب سپیکر صاحب حال ہی میں کلاس دہم یعنی (میٹرک)کے طلباء مسمی عمارکٹ نمبر819قاسم ہاؤس، مسمی عاطف اعجاز کٹ نمبر 903 اور مسمی باسط کٹ نمبر 854پر معمولی نوعیت کے الزامات لگا کر کالج سے نکالے گئے ہیں۔ جو کہ سراسر ان بچوں اور ان کے والدین کے ساتھ نہ صرف ناانصافی ہے بلکہ اپنی نااہلی چُھپانے کی ناکام کوشش بھی ہے۔ اس لئے کالج آف ڈائریکٹرز کے چئیرمین کو فوری طور پر ہدایات جاری کرے کہ مذکورہ طلباء کو کالج سے نکالنے کے فیصلے پر نظرثانی کرکے ان طلباء کے مستقبل کو تاریک ہونے بچایا جائے۔