کسی ملک کی معاشی استحکام اور ترقی میں اس کی تعلیمی معیار کا کلیدی کردار ہو تا ہے مگر بدقسمتی سے پاکستان کو آزاد ہوئے 72 سال بیت چکے ہیں مگر اس پر خاطر خواہ توجہ نہیں دی گئی جس کی وجہ سے ہماری معاشی حالت دن بدن بد تر ہو تی جارہی ہے اور ہمارا تعلیمی معیار لیول تک نہیں پہنچ سکا جو کہ ایک ترقی پذیر ملک کے لئے اشد ضروری ہو تا ہے پچھلے ادوار میں پرائمری سطح کی تعلیم میں کافی بہتری آگئی ہے لیکن سکول لیول پر کامرس ایجوکیشن پر کوئی توجہ نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان عموماً اور خصوصاً صوبہ خیبر پختونخوا معاشی استحکام کی جانب گامزن ہونے کی بجائے بہت پیچھے رہ گیا ہے۔
ہمارا موجودہ تعلیمی نظام سکول سائیڈپر طلبا ء کو میڈیکل ، انجنئیر نگ اور کمپیوٹر سائنس کی تعلیم سے روشنا کرا ہاہیں تاہم معاشی استحکام کے لئے کامرس ایجوکیشن اور نوجوانوں کو بے روزگار ی سے بچانے کے لئے ٹیکنیکل ایجوکیشن کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ۔
لہذا یہ اسمبلی صوبائی حکومت سے سفارش کرتی ہے کہ وہ دیگر شعبوں کےساتھ ساتھ کامرس ایجوکیشن اور ٹیکنیکل ایجوکیشن کو مڈل سے ہائی لیول تک لازمی قرار دیکر اس کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کریں تاکہ ہماری آنے والی ینگ جنریشن جب فارغ التحصیل ہو تو ان کے پاس نہ صرف ایک تکینیکی مہارت ہوبلکہ ان کو باعزت روزگار بھی ملے اور صوبے کی معاشی حالت بھی بہتر ہو۔