Inclusion of Malakand  and time extension in tax exemption

Resolution #
1429
Motion Date
Type
Federal
Status
Passed Unanimously
Resolution Signatories
Related Department
Resolution Document
Resolution Contents

صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا کے قواعد انضباط وطریقہ کار 1988ء کے قاعدہ 123 کے تحت آپ کی وساطت سے اس معزز ایوان میں قرارداد پیش کرتا ہوں جو کہ سابقہ قبائلی اضلاع اور ملاکنڈ ڈویژن کے اضلاع میں ٹیکس کی وصولی میں رعایت کادورانیہ 2033 ء کے تک بڑھانے سے متعلق ہے۔

حکومت نے 25 ویں آئینی ترامیم کے نتیجے میں وفاق کے زیرانتظام قبائلی اضلاع اور خیبرپختونخوا کے ملا کنڈ ڈویژن کی قبائلی حیثیت کو ختم کرکے اسے بندوبستی اضلاع میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے نتیجے میں یہ طے پایا تھا کہ سابقہ قبائلی اضلاع اور ملاکنڈڈیژن میں شامل اضلاع میں 2023ء تک ٹیکس کی چھوٹ حاصل ہوگی اوراس استثنٰی میں مذید توسیع کی گنجائش بھی دی گئی تھی۔ بد قسمتی سے گذشتہ دودہائیوں سے ملاکنڈڈوژن قدرتی اورانسانی  دیزاسٹرزکی لپیٹ میں رہاہے ۔زلزلوں اور پے در پے سیلابوں کی علاوہ ماضی میں یہاں پرحکومتی آپریشنوں نے لوگوں کے کاروبار اور معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے اور پھر عالمی وباء COVID19 اور حالیہ تباہ کن سیلاب سے یہاں کی معیشت تباہی وبربادی سے دوچارہوئی ہےاور اب ایک بارپھر یہاں پربدامنی کی ایک نئی لہرنے جنم لیا ہےجس کی وجہ سے کاروباری طبقہ علاقہ چھوڑنے پرمجبور ہے لوگوں کو بھتہ کی کالیں موصول ہورہی ہیں جن سے عام لوگوں کے علاوہ منتحب عوامی نمائندے اورصوبائی وزراءبھی  غیر محفوظ ہوگئےہیں۔ ان حالات میں ملاکنڈڈوژن  کے عوام اس قابل نہیں ہیں کہ وہ حکومتی  فیصلے کے مطابق سال 2023ء سے ٹیکس  دینے کی پوزیشن میں ہو۔

لہٰذا میں معزز ایوان میں قرارداد پیش کرتاہوں کہ یہ ایوان صوبائی حکومت سے سفارش کریں کہ وہ وفاقی حکومت سے اس امر کی سفارش کریں کہ 25 ویں آئینی ترمیم کے نتیجے میں سابقہ  قبائلی اضلاع اورملاکنڈ ڈوژن کی قبائلی حیثیت کو ختم کرکے اسے بندوبستی اضلاع میں شامل کرنے کے فیصلہ کے نتیجے میں 2023ء تک ٹیکس کی چھوٹ میں2033 ء تک توسیع دی جائے تاکہ یہاں کے کارباری طبقے اور عوام میں اس حوالے سے پائی جانی والی تشویش اور اضطراب کا ازالہ ہوسکے