میں وزیر برائےمحکمہ داخلہ کی توجہ ایک اہم مسلے کی طرف مبذول کرانا چاہتاہوں وہ یہ کہ گزشتہ روز شانگلہ کے 16 کوئلہ کان مزدور جوکہ 2011 میں کالا خیل کوئلہ کان سے اغواء کئے گئے تھےجسکی لاشیں گیارہ سال بعد 9 اپریل 2021 کو درہ آدم خیل کے دورافتادہ علاقے کالا خیل سے اجتماعی قبر کے صورت میں ملی ہیں۔ یہ حکومتی بے حسی کی بے انتہاء ہےکہ11 سال بعد نہ تو صوبائی حکومت اور نہ انتظامیہ نے اس مسلے کو سنجیدہ لیا اب چونکہ ہمارے مزدوروں کی ہڈیاں شاپنگ بیگز میں شانگلہ پہنچ گئی ہے اور ان کے پیاروں نے انہیں سپردخاک کر دیا ہے اب ضرورت اس امر کی ہے کہ صوبائی حکومت فوری طور پر جے آئی ٹی بناکر اس واقعے کے شفاف تحقیقات کریں اور کالا خیل لواحقین کو بلوچستان اور پنجاب طرز پر شہداء پیکج دے بشمول شہداء لواحقین کو سرکاری ملازمتیں اور یتیم رہ جانے والے بچوں کی تعلیمی اخراجات حکومت برداشت کرنے کا اعلان کریں۔