To grant pre-mature increment and additional allownces to the employees
میں اس معزز ایوان کی توجہ ایک اہم مسئلہ کی طرف مبذول کرانا چاہتی ہوں وہ یہ کہ فیڈرل سروس ٹربیونل اور سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایک ہی سکیل میں اپ گریڈیشن کو ترقی تصور کرکے ملازمین کو ایک پری میچور کا حقدار ٹھہرایا ہے جس پر خزانہ ڈویژن نے مورخہ 31مئی 2013کو باقاعدہ نوٹیفیکشن جاری کرکے سال 2002سے2013کے دوران آپ گریڈ شدہ ملازمین کو اضافی تنخواہوں ،الاونسز بمعہ بقایا جات مالی سال 2014میں دینے کی ہدایات کی تھی ۔اس سلسلے میں وفاق کے زیر نگرانی محکمہ جات میں تمام وفاقی ملازمین کوپری میچور انگریمنٹ کے تحت اضافی تنخواہوں ،الاونسز بمعہ بقایا جات کی ادائیگیاں کی گئی ہیں لیکن اس کے برعکس صوبائی محکمہ خزانہ کی طرف سے جناب وزیراعلیٰ صاحب کو بھیجی گئی سمری تاحال بے یارومددگار پڑی ہیں اورخدشہ ہےکہ جناب وزیراعلیٰ صاحب بعض حکومتی نادان صلاح کاروں کے ایماپر صوبائی ملازمین کو پر ی میچورانگریمنٹ کے تحت اضافی تنخواہوں ،الاونسز کے بقایا جات سے محروم نہ کردیں ۔جس کیلئے انہوں نے کئی سالوں تک انتظار کیا ہے ۔لہٰذا جناب وزیراعلیٰ صاحب وسیع القلبی کا مظاہر ہ کرتے ہوئے اور حکومتی صلاح کاروں کے مشوروں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے آپ گریڈ شدہ ملازمین کو پر میچور انکریمنٹ کے تحت اضافی تنخواہوں ،الاونسز بمعہ بقایا جات کے ساتھ منظور ی دیں تاکہ یہ کم تنخواہ دار ملازمین اس سے اپنی ضروریات پوری کرسکیں اور مذکورہ نوٹیفکیشن پر مکمل عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں توہین عدالت کا بھی خدشہ ہے ۔