میں وزیر برائے محکمہ صحت کی توجہ ایک اہم مسلے کی طرف مبذول کرانا چاہتی ہوں وہ یہ کہ مختلف دواساز کمپنیوں کی جانب سے ادویات کی قیمتوں میں رواں سال کے دوران ایک بار پھر سات فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے شوگر، بلڈ پریشر،السر، سردرد سمیت دیگر عام بیماریوں کی ادویات مہنگی ہو گئیں ہیں۔ حکومتی قوانین کے تحت دواساز کمپنیاں ہر سال سات فیصد اضافہ کر سکتی ہیں لیکن رواں سال کے دوران دوسری بار مزید سات فیصد اضافے سے ملک میں خط غربت کے نیچے زندگی بسر کرنے والی 44فیصد سے زائد آبادی براہ راست متاثر ہوگی جو کہ پہلے ہی مہنگائی کے ہاتھوں نان شبینہ کے مختاج ہیں۔ لہٰذا حکومت فوری طور پر ادوایات کی قیمتوں میں دوسری بار ہونے والا حالیہ غیر قانونی اضافہ کا نوٹس لے۔