اس وقت ملک بھر میں تھیلسیمیاءکے موذی مرض میں مبتلا بچوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اس مرض میں مبتلا بچوں کی جسم میں خون پیدا کرنے کی صلاحیت کمزور یا شدید متاثر ہوتی ہے جس کی وجہ سے ہر مریض کو اس کی ضرورت کے مطابق ہفتہ دو ہفتے یا مہینہ بعد بلڈٹرانفیوژن سمیت دیگر علاج کی اشد ضرورت ہوتی ہے یہ ایک مہنگا اورتکلیف دہ علاج ہے جبکہ اس موذی مرض میں مبتلا مریضوں کی بڑی تعداد انتہائی غریب گھرانوں سے تعلق رکھتے ہیں ۔ حال ہی میں صوبائی حکومت صوبے کے ہر فرد مفت علاج معالجہ کی سہولت فراہم کرنے کے لئے صحت انصاف کا رڈ کا اجراء کیا ہے جس کے تحت مریضوں کو علاج معالجہ کے مد میں دس لاکھ روپے تک کی سہولت حاصل ہوتی ہے لیکن بدقسمتی سے صحت انصاف کارڈ میں تھیلسیمیاء کا علاج شامل نہیں ہے ۔
لہٰذا یہ ایوان قرارداد کے ذریعے صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ تھیلسیمیاء کے موذی مرض میں مبتلا بچوں کا مکمل علاج بھی صحت انصاف کارڈ شامل کیا جائے تا کہ صوبے بھر میں تھیلسیمیا ء کے مرض میں مبتلا ہزاروں بچوں اور ان کے والدین کو علاج معالجہ کے سلسلے میں ریلیف فراہم کیا جاسکے ۔