چونکہ سابقہ قبائل کی قربانیاں سارے دنیا کے سامنے ہے کہ پاکستان کے لئے ہر قسم قربانی کے لئے پاک فوج کے ساتھ کمربستہ تھے۔ اور پھر دہشت گردی کے دوران تو قبائل کی ہرگھر نے فرداً مالی اور جانی نقصان اُٹھایا ہے۔ بہت زیادہ کوششوں کے باوجود اللہ پاک تمام قبائل پر اپنا نظر رحم فرماکر قبائل کو صوبہ خیبر پختونخوا میں ضم کردیا۔ یہ سارے ہمارے بڑوں کی قربانیاں ہیں۔
لہذا یہ اسمبلی صوبائی حکومت سے سفار ش کرتی ہے کہ وہ وفاقی حکومت سے اس امر کی سفارش کرےکہ جیسا صوبہ پنجاب میں واہگہ بارڈر،صوبہ بلوچستان میں چمن بارڈر اورگوادرپاک ایران بارڈر، آزاد کشمیر میں مظفر آباد سری نگر بارڈر اورصوبہ گلگت بلتستان میں قاشغر بارڈر پر جو سہولیات مقامی عوام کے لئے میسر ہو۔دوسرے صوبو ں کی طرح صوبہ خیبر پختونخوا میں بھی ضلع خیبر کے عوام کے لئے تورخم بارڈر ، ضلع مہمند کے گورسل بارڈر،غلام خان بارڈر انگور اڈہ اور لیٹئی پاس بارڈر باجوڑسمیت قبائل میں جتنے بھی بارڈرز آتے ہیں ۔ ان تما م بارڈر ز پر لوگوں کی کاروبار اور دیگر سہولیا ت میسر کرے۔تاکہ وہاں کے لوگ باعزت زندگی بسر کرسکے۔ اور عوام کا دیرینہ مطا لبہ بھی پورا ہو سکے۔