Against the ever-increasing anti-Islamic activities and demand to the government to take notice of unlawful activities of Qadianis

Resolution #
1368
Motion Date
Type
Provincial
Status
Passed Unanimously
Resolution Signatories
Related Department
Resolution Document
Resolution Contents

ہم  صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا کے قواعد انضباط طریقہ کار 1988ء کے قاعدہ 123تحت آپ کی وساطت سے اس معزز ایوان میں ایک انتہائی اہم قرارداد پیش کرتے ہیں کہ یہ ایوان حکومت سے اس امر کی سفارش کرتی کہ آئین پاکستان کی رو غیر مسلم قراردئیے گئے قادیانیوں کی پشاو کے پوش علاقوں یونیورسٹی تاؤن ،حیات آباد اور صوبہ کے دیگر علاقوں میں دعوتی سرگرمیوں کا فوری نوٹس لیا جائے کیونکہ نبی  کریم ﷺکی ناموس اور عقید ہ ختم نبوت مسلمانوں کی ایمان کا حصہ ہے اور اس حوالے سے کسی بھی قسم کے نا خوشگوار واقعہ کا انتظار کئے بغیر صوبائی حکومت اور پشاور کی ضلعی انتظا میہ قادیانیوں کو لگام دے اور انہیں آئیں پاکستان کی رو سے دیگر اقلیتوں کی طرح زندگی گزارنے کا پابند بنایا جائے ۔

جناب سپیکر صاحب ! دستور پاکستان میں قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دیا گیا ہے اور ان کی پاکستان میں مسلمان کی حیثیت سے دعوت و تبلیغ او راس مقصد کے لئے مسلمانوں کی مساجد کی طرز پر مسجد بنانے سمیت خود کو مسلمان کہلانے پر پابند ی عائد ہے البتہ قادیانیوں فرقہ سے تعلق رکھنے والے لوگ پاکستان میں دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے اقلیتوں کی طرح  زندگی گزار  سکتے ہیں لیکن گزشتہ کئی مہینوں سے تسلسل کے ساتھ سوشل میڈیا پر پیغامات وائرل ہو رہے ہیں کہ پشاور کے پوش علاقو ں یونیورسٹی تاؤن اور حیات آباد میں قادیانی اپنی  دعوتی سر گرمیاں کھلے عام کر رہے ہیں اس سلسلے میں مرکزی ختم نبوت ﷺکے ذمہ داران اور پشاور کی جید علما ئے کرام نے تحقیقات کئے ہیں اور انہوں نے بھی خبر دار کیا ہے کہ یونیورسٹی ٹاؤن اور حیات آباد پشاور میں مقیم قادیانی فرقے سے تعلق رکھنے والے لوگ اپنے گھروں اوربعض پارکوں میں قادیانیت کی پر چار کر رہے ہیں چونکہ یہ ایک انتہائی سنجیدہ دینی اور حرمت رسول ﷺپر مبنی ایسا معاملہ ہے جو ہر مسلمان کے لئےزندگی اور موت کا مسئلہ ہے کیو نکہ نبی کریم ﷺکی ناموس اور عقیدہ نبوت مسلمانوں کی ایمان کا حصہ ہے  اور اس حوالےسے  حکومت کسی بھی قسم کے نا خوشگوار واقعہ رونما ہونے  کا انتظار کئے بغیر صوبائی حکومت اور پشاور کی ضلعی انتظامیہ قادیانیوں کو لگام دے اور انہیں آئین پاکستان میں دئیے گئے حق کے مطابق اقلیتی برادری کی طرح زندگی گزارنے کا پابند بنایا جائے کیونکہ یہ آئین پاکستان کے علاوہ ہر مسلما ن کی ایمانی غیرت کا بھی تقاضا ہے کہ وہ حرمت رسول ﷺکو اپنی زندگی سے بھی زیادہ مقدم سمجھتا ہے ۔

لہذا یہ معزز ایوان صوبائی حکومت سے اس قرارداد کے ذریعے مطالبہ کرتا ہے کہ پشاور سمیت صوبہ بھر میں قادیانیت کی تبلیغ کرنے والے قادیا نیوں کو لگام لگانے او ر ان کی ماورائے آئین سرگرمیوں کا فوری نوٹس لیکر ان کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے تاکہ اہلیان پشاور سمیت صوبہ بھر کے غیور مسلما نوں میں پائی جانی والی تشویش اور اضطراب کا سد باب ہو سکے۔