The Honorable Speaker Mr. Babar Saleem Swati, Chairman of the Special Committee on Security, Mr. Babar Saleem Swati, has convened the second meeting of the Committee on Monday, November 3, 2025, at 12:00 noon in the Provincial Assembly Secretariat, Peshawar.

The Speaker of the Khyber Pakhtunkhwa Assembly and Chairman of the Special Committee on Security, Mr. Babar Saleem Swati, has convened the second meeting of the Committee on Monday, November 3, 2025, at 12:00 noon in the Conference Room of the Provincial Assembly Secretariat, Peshawar.

The Police Department, Home Department, and the Chief Secretary of Khyber Pakhtunkhwa will brief the Committee on the overall security and law and order situation in the province.

According to sources, the Committee will formulate recommendations to strengthen law and order, enhance counter-terrorism measures, and improve coordination among relevant institutions.

It is pertinent to mention that the Special Committee on Security, under the supervision of Speaker Babar Saleem Swati, was constituted to conduct a high-level review of the province’s security affairs, develop a coordinated strategy with law enforcement agencies, and ensure the protection of citizens’ lives and property.

Second Meeting Notification 

Appointment of New Members in the Special Committee

Questions’ Schedule / Allotment of Days for Answering Questions during 9th Session

Allottment of Days for Answering Questions Group 41 – 50 (31 Oct 2025)

 

PREVIOUS

 

اسپیکر صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا بابر سلیم سواتی کی ہدایت پر ڈائریکٹر جنرل نیب خیبر پختونخوا نے اسپیکر چیمبر میں ملاقات کی

اسپیکر صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا بابر سلیم سواتی کی ہدایت پر ڈائریکٹر جنرل نیب خیبر پختونخوا نے اسپیکر چیمبر میں ملاقات کی۔ یہ ملاقات 27 اکتوبر 2025 کو منعقدہ اسمبلی اجلاس کے دوران رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر امجد علی کی جانب سے ان سے متعلق نیب انکوائری کے معاملے کے اٹھائے جانے کے بعد عمل میں آئی۔
ملاقات کے دوران ڈائریکٹر جنرل نیب نے اسپیکر کو آگاہ کیا کہ تمام کارروائیاں قومی احتساب آرڈیننس 1999 کے تحت شفاف انداز میں جاری ہیں۔ بتایا گیا کہ تمام نوٹسز اسپیکر آفس میں قائم اکاؤنٹیبلٹی فسیلیٹیشن سیل (AFC) کے ذریعے باضابطہ طور پر جاری کیے گئے ہیں اور نیب و اسمبلی کے مابین تمام خط و کتابت منظور شدہ ایس او پیز کے مطابق کی جا رہی ہے۔
اسپیکر کو مزید بتایا گیا کہ ڈاکٹر امجد علی، ایم پی اے، کو جاری تمام نوٹسز اے ایف سی کے ذریعے پہنچائے گئے ہیں اور مقررہ قانونی طریقہ کار سے کوئی انحراف نہیں کیا گیا۔ اسی طرح ڈاکٹر امجد علی کی جانب سے نیب کو جمع کرائے گئے تمام دستاویزات بھی اے ایف سی کے ذریعے ارسال کیے گئے، جب کہ آئندہ کی تمام خط و کتابت بھی اسی چینل کے ذریعے انجام دی جائے گی۔
اسپیکر نے اے ایف سی کو ہدایت کی کہ نیب کے ساتھ قریبی اور بروقت رابطہ برقرار رکھا جائے اور تمام امور کو طے شدہ ایس او پیز کے مطابق آگے بڑھایا جائے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صوبائی اسمبلی کے ارکان کے حقوق اور مراعات کو قانون کے مطابق مکمل طور پر تحفظ فراہم کیا جائے گا۔
ڈائریکٹر جنرل نیب نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ تمام امور میں شفافیت، میرٹ اور قانون کی پاسداری کو یقینی بنایا جائے گا اور کسی رکن یا شہری کے ساتھ ناانصافی نہیں ہوگی۔ انہوں نے اس حوالے سے تفصیلی رپورٹ بھی اسپیکر کو پیش کی۔
ملاقات مثبت ماحول میں اختتام پذیر ہوئی۔

First Meeting of the Special Security Committee held on 29 Oct 2025 at the Provincial Assembly of Khyber Pakhtunkhwa

اسپیکر صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا بابر سلیم سواتی کی زیر صدارت صوبائی اسمبلی سیکریٹریٹ پشاور میں اسپیشل سیکیورٹی کمیٹی کا پہلا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا، جس میں صوبے کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال، جاری عسکری کارروائیوں کے اثرات اور پائیدار امن کے قیام کے لیے سیاسی سطح پر مشترکہ حکمتِ عملی کی ضرورت پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی، صوبائی صدر پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا جنید اکبر خان، ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمانخیل، اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباداللہ، ایم پی اے احمد کنڈی، مینا خان آفریدی، اکبر ایوب خان
پختون یار خان، نذیر احمد عباسی، اکرام غازی ،محمد سجاد، نیک محمد، امجد علی، لیاقت علی خان، نثار باز، آصف خان، عارف احمد زئی،ارباب عثمان، ارباب وسیم، جلال خان، تاج ترند، میاں شرافت علی، ثوبیہ شاہد، شفیع اللہ جان، محمد اسرار، عدنان خان ،عبدالغنی ،انور خان ، میاں شرافت علی ، دیگر اراکین صوبائی اسمبلی نے شرکت کی۔
اس موقع پر اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے کہا کہ 2007 سے اب تک مختلف اوقات میں ہونے والے آپریشنز نے کوئی دیرپا نتیجہ نہیں دیا بلکہ خیبر پختونخوا کے عوام کو مسلسل جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے عوام کی زندگیاں محفوظ بنانی ہوں گی کیونکہ جس طرح سول آبادی متاثر ہوئی ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اجتماعی سیاسی دانش کے ذریعے ان نہ ختم ہونے والے عسکری اقدامات کا متبادل سیاسی راستہ تلاش کریں۔ صوبے میں امن ہماری اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو ایک پیج پر آنا ہوگا۔
صوبائی صدر پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا جنید اکبر خان نے کہا کہ یہ خوش آئند امر ہے کہ آج تمام سیاسی قوتیں ایک میز پر بیٹھی ہیں۔ ہمیں اختلافات سے بالاتر ہو کر اپنے صوبے کے مستقبل، عوام کی سلامتی اور امن و استحکام کے لیے مشترکہ فیصلے کرنا ہوں گے۔ خیبر پختونخوا کے عوام نے بہت قربانیاں دی ہیں، اب انہیں پائیدار امن کی صورت میں ریلیف دینا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔ ہماری جماعت اور صوبائی حکومت اس فورم پر تعمیری کردار ادا کرے گی جہاں امن اور عوامی تحفظ کی بات ہو۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے کہا کہ یہ وقت سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر اجتماعی دانش کے ساتھ امن کے قیام کی راہ نکالنے کا ہے۔ ہماری حکومت سیکیورٹی کمیٹی اور تمام پارلیمانی جماعتوں کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی۔ صوبے میں امن و امان کا قیام ہم سب کا مشترکہ مقصد ہے۔ ہم تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر ایک واضح، مربوط اور قابلِ عمل لائحہ عمل تشکیل دیں گے تاکہ صوبے کے عوام کو ایک پُرامن مستقبل دیا جا سکے۔
قائدِ حزب اختلاف ڈاکٹر عباداللہ نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام مسلسل عدم تحفظ اور خوف کی فضا میں زندگی گزار رہے ہیں۔ یہ وقت اجتماعی بصیرت سے ایک پائیدار امن روڈ میپ تشکیل دینے کا ہے۔ تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر ایک قومی نوعیت کا اتفاقِ رائے پیدا کرنا اس وقت کی ضرورت ہے تاکہ امن کے لیے ایک مؤثر سیاسی متبادل پیش کیا جا سکے۔
ایم پی اے احمد کنڈی نے بات کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔ اب یہ ضروری ہے کہ ہم ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھیں اور اپنے سیاسی عمل کے ذریعے ایسے اقدامات کریں جو عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ ہمیں عسکری آپریشنز کے بجائے سیاسی مفاہمت اور مکالمے کے راستے پر چلنا ہوگا تاکہ آنے والی نسلوں کو ایک پُرامن مستقبل دیا جا سکے۔
اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پہلے مرحلے میں متعلقہ اداروں سے تفصیلی بریفنگ لی جائے گی، جس کے بعد آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی تاکہ فائنل ٹی او آرز مرتب کیے جا سکیں۔
اجلاس کے اختتام پر اسپیکر بابر سلیم سواتی نے کہا کہ آج تمام اراکین نے اپنے تجربات، خدشات اور تجاویز پیش کیں جو ایک مثبت پیش رفت ہے۔ ہمیں اپنی سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر صوبے کے امن و تحفظ کے لیے متحد ہونا ہوگا۔ ان شاءاللہ اجتماعی عزم اور قومی یکجہتی کے ذریعے ہم خیبر پختونخوا کو ایک محفوظ اور پُرامن صوبہ بنائیں گے۔

Notification by ECP regarding ban on posting/transfer and announcement of any development scheme in Malakand and Hazara Division.

Notification by ECP regarding ban on posting/transfer and announcement of any development scheme by the Government Functionary or Elected Representative in Malakand Division (Swat) and Hazara Division (Abbottabad).